خبرنامہ اسلامی مرکز— 192
1 - سائی انٹرنیشنل سنٹر (لودھی روڈ، نئی دہلی) میں
Basic Human Values in Islam.
اس کی دعوت پر صدر اسلامی مرکز نے اس میں شرکت کی اور مذکورہ عنوان پر ایک تقریر کی۔ تقریر کے بعد سوال وجواب کا پروگرام ہوا۔ اِس موقع پر سی پی ایس کی ٹیم کے افراد بھی وہاں موجود تھے۔ انھوں نے حاضرین کو مطالعے کے لیے دعوتی لٹریچر دیا۔
2 - نیشنل بک ٹرسٹ، انڈیا کی جانب سے گڑ گاؤں ہریانہ میں
3 - رام لیلا گراؤنڈ (دہلی) کے وسیع میدان میں
4 - تل ابیب (Tel Aviv) میں قیامِ امن کے لیے ایک ادارہ قائم ہے۔اِس ادارے کا نام پیریز سنٹر فارپیس(Peres Centre for Peace) ہے۔ اُس کے بانی مسٹر شمعون پیریز ہیں۔ اِس ادارے کے تحت، تل ابیب میں ایک انٹرنیشنل پیس کانفرنس ہوئی۔ اِس میں تقریباً 50ملکوں کے ممتاز افراد شریک ہوئے۔ یہ کانفرنس
5 - پی ٹی آئی (نئی دہلی) کے نمائندہ سبھاش کمار یادو نے
6 - ایک خط: ’’میں الرسالہ کامطالعہ1988 سے کررہا ہوں۔الرسالہ کے مطالعہ سے مجھے بہت فائدہ ہوا ۔ میرے علم میں اضافہ ہوا۔ الرسالہ کا مطالعہ میرے لیے روحانی غذا بن گیا۔ میںالرسالہ خود بھی پڑھتا ہوں اور دوسروں کو بھی پڑھنے کے لیے دیتا ہوں۔ میں نے محکمہ تعلیم میں بطور مدرس گورنمنٹ سروس کی ہے۔ پانچ سال پہلے سروس سے سبک دوش ہوچکا ہوں۔ جب میں ہائی اسکول میں تھا ، اسکول کا تمام اسٹاف، مسلم غیر مسلم ،بڑے شوق سے الرسالہ کا مطالعہ کرتا تھا۔ میں نے چاہا کہ الرسالہ خاص وعام تک پہنچاؤں۔ گزشتہ سال اسلامی مرکزمیں ایک سال کا زرِ تعاون ارسال کرکے بیس افراد کے نام میں نے الرسالہ جاری کرایا ہے جس کا مثبت نتیجہ برآمد ہوا۔ اِس سال اِن بیس افراد نے خود ہی زرِ تعاون اسلامی مرکز میں ارسال کرکے الرسالہ جاری کرایا ۔ اِس سال میں نے بیس گورنمنٹ ادارے جن میں کالج، ہائر سکنڈری اسکول اور ہائی اسکول، مختلف اضلاع سے منتخب کیے۔ ایک سال کا زرِ تعاون اسلامی مرکز میں ارسال کرکے اِن اداروں میںالر سالہ جاری کرایا۔ میں الرسالہ سے تقریباً بیس سال سے جڑا ہوں۔ آپ سے حوصلہ افزائی چاہتا ہوں۔ ان شاء اللہ آئندہ بھی دین کا کام کرتا رہوں گا۔ اللہ آپ کی عمر طویل کرے‘‘ (حاجی عبد القیوم، جموں وکشمیر،
7. I was very impressed with your monthly Al-Risala. Your knowledge helped me very much in understanding various facts of life. I want to read your literature more and more. I like to read only those books which contain both Islamic and scientific knowledge. I have found all the things which I like to read in your book. (Tariq Ahmad, Kashmir)
8. I am delighted and overwhelmed to find Al Risala on line, as I am living outside India. After a long time I got the opportunity to read wonderful “Tazkeer” in a very lucid manner, in a straight forward language which goes direct to the heart, of course, without bypassing the brain. The best thing is the statements are supported by Quran and Hadeeth, which gives the feeling of authenticity on the topic. May Allah grant Maulana great reward for such a noble deed. (Dr. Saif, KSA)
8. Now since almost all of written material by Maulana Wahiduddin Khan is online. For example, Al Risala, books & booklets (Urdu, English and Arabic), Audio lectures and Tazkirul Quran, What you have to do is give your
friends and relatives the website address www.alrisala.org . If anyone doesn't have internet facility at home he can go to a library and read the material. What you and your friends can do is, print out some of the articles from website and gather in a mosque or any other place and read them out and discuss. Also one of you can download Maulana’s lectures and download it on an audio CD and gather at one place to listen and discuss. You can continue doing this for months and years. There is enough material on the Web. Also you can download and print the new Al-Risala monthly (Urdu) or the new Spiritual Message monthly magazine in English every month and study and discuss. (Khaja Kaleemuddin, Al Risala Forum International, USA)
10 - نیشنل بک ٹرسٹ، انڈیا کی جانب سے بہار کی راجدھانی پٹنہ میں
Indian Muslims: A Positivie Outlook
واپس اوپر جائیں